نئے سال پر شاعری

نئے سال پر شاعری

نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔

آج  اک  اور  برس  بیت  گیا  اس  کے  بغیر 
جس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے 

احمد فراز

اب کے بار مل کے یوں سال نو منائیں گے 
رنجشیں  بھلا  کر ہم   نفرتیں  مٹائیں  گے 

نامعلوم

اے جاتے برس تجھ کو سونپا خدا کو 
مبارک  مبارک  نیا سال  سب  کو
 
محمد اسد اللہ

چہرے سے جھاڑ پچھلے برس کی کدورتیں 

دیوار  سے      پرانا      کلینڈر  اتار   دے 

ظفر اقبال

دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض 

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے 


مرزا غالب



Share this:

4 comments :

  1. اب کے برس کچھ ایسا کرنا
    اپنے گزرے بارہ ماہ کے دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
    بکھری یادیں تازہ کرنا
    سادہ سا اک کاغذ لے کر
    اپنا گزرا کل لکھ لینا
    ایک اک پل لکھ لینا
    سارے دوست اکٹھے کرنا
    ساری صبحیں حاضر کرنا
    ساری شامیں پاس بلانا
    پھر محتاط قیاس لگانا
    گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
    تم کو دل کی گہرائی سے آنے والا سال مبارک
    اوراگر غم بڑھ جائیں تو
    مت بیکار تکلف کرنا
    دیکھو پھر تم ایسا کرنا
    میری خوشیاں تم لے لینا
    مجھ کو اپنے غم دے دینا
    اب کے برس کچھ ایسا کرنا

    ReplyDelete
    Replies
    1. کلام پروفیسر رضا شاہ عابد

      Delete
  2. 🌷یہ سال بھی اداس رہا روٹھ کر گیا🌷

    🍃تجھ سے ملے بغیر دسمبر گذر گیا🍃

    🌺جو بات معتبر تھی،وہ سر سے گزر گئی🌺

    🌹جو حرف سرسری تھا وہ دل💞 میں اُتر گیا🌹

    ReplyDelete
  3. ہمارے بس میں کہاں تھا کہ ہم لُہو دیتے
    یہی بہت ہے کہ آنسُو بہا لئے ہم نے
    محسن بھوپالی

    ReplyDelete

 
Copyright © اردوادب. Designed by OddThemes