Aainaye shayari by jmiurduadab

Aainaye shayari

اشک آنکھوں میں چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
بوجھ پانی کا اٹھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں


پاؤں رکھتے ہیں جو مجھ پر انہیں احساس نہیں
میں نشانات مٹاتے ہوئے تھک جاتا ہوں


برف ایسی کہ پگھلتی نہیں پانی بن کر
پیاس ایسی کہ بجھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں


غمگساری بھی عجب کار محبت ہے کہ میں
رونےوالوں کو ہنساتے ہوئے تھک جاتا ہوں


اتنی قبریں نہ بناؤ میرے اندر محسن
میں چراغوں کو جلاتے ہوئے تھک جاتا ہوں


Share this:

Post a Comment

 
Copyright © اردوادب. Designed by OddThemes